شادی کا راز
میری شادی کو چند ماہ ہی ہوئے تھے اور میرا شوہر، زاہد، مجھ پر بےپناہ محبت اور دولت لٹاتا تھا۔ ہر روز وہ میرے لیے ایک نیا اور قیمتی فینسی سوٹ لے آتا۔ وہ خود محبت سے مجھے یہ سوٹ پہناتا اور سختی سے کہتا، "یہ سوٹ دوبارہ نہ پہنو، کل کے لیے میں نیا لاؤں گا۔"
میں اس محبت بھری زندگی سے بہت خوش تھی۔ میری سہیلیاں میرے نصیب پر رشک کرتی تھیں اور کہتی تھیں، "تمہارا شوہر تو تمہیں شہزادیوں کی طرح رکھتا ہے۔" میں بھی یہی سمجھتی تھی کہ زاہد واقعی مجھ سے بےپناہ محبت کرتا ہے۔
ایک دن، نہانے کے دوران، میں نے اپنی ایک قمیض کو الٹا کر کے دیکھا۔ میں حیران رہ گئی کیونکہ قمیض کے اندر ایک چھوٹا سا بار کوڈ لگا ہوا تھا۔ میری سمجھ میں کچھ نہ آیا، لیکن دل میں بےچینی ہونے لگی۔ میں نے اپنے کمرے میں جا کر اپنے پرانے سوٹ نکالے اور ان سب کو الٹا کر کے دیکھا۔ حیرت کی انتہا نہ رہی جب ہر سوٹ کے اندر بار کوڈ موجود پایا۔
میرے دل میں شک پیدا ہوا، اور میں نے ان بار کوڈز کے بارے میں مزید جاننے کا فیصلہ کیا۔ ایک دن زاہد کے باہر جانے کے بعد، میں نے ایک جاننے والے کو، جو ٹیکنالوجی میں مہارت رکھتا تھا، ان بار کوڈز کی تصاویر بھیج دیں۔ کچھ دیر بعد اس نے مجھے بتایا کہ یہ بار کوڈز ایک غیر قانونی انسانی اسمگلنگ نیٹ ورک سے متعلق ہیں، اور ان کے ذریعے کسی کا ڈیٹا ٹریک کیا جاتا ہے۔
میری روح تک لرز گئی۔ مجھے احساس ہوا کہ زاہد کے قیمتی سوٹ اور مہنگے تحائف دراصل محبت کے پردے میں کوئی گہری سازش چھپا رہے تھے۔ میرا دل چاہا کہ زاہد کو قتل کر دوں، لیکن میں نے اپنے غصے کو قابو میں رکھا اور معاملے کو سمجھداری سے حل کرنے کا سوچا۔
اگلی رات، جب زاہد گھر آیا، تو میں نے اس سے بات کرنے کا فیصلہ کیا۔ اس کے سامنے بار کوڈز کا ذکر کیا تو وہ گھبرا گیا۔ اس کا چہرہ فق ہو گیا اور وہ کچھ بول نہ سکا۔ آخر کار، زاہد نے اقرار کیا کہ وہ ایک غیر قانونی نیٹ ورک کے لیے کام کرتا تھا اور یہ سوٹ اسی نیٹ ورک کا حصہ تھے۔
میں نے فوراً پولیس کو اطلاع دی اور زاہد کو گرفتار کروا دیا۔ اس کی سازش ناکام ہو گئی، اور میں نے اپنی زندگی کو ایک نئی شروعات دی۔ اس واقعے نے مجھے سکھایا کہ ہر چمکتی چیز سونا نہیں ہوتی، اور محبت کے پردے میں چھپی حقیقت کو سمجھنے کی ضرورت ہوتی ہے۔
0 Comments