جب میرے شوہر کو معلوم ہوا کہ میرے پیٹ میں بیٹا ہے، تو ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا۔ وہ میرے لیے بہت خیال رکھنے لگے، ہر وقت میرا دھیان رکھتے

 جب میرے شوہر کو معلوم ہوا کہ میرے پیٹ میں بیٹا ہے، تو ان کی خوشی کا کوئی ٹھکانہ نہ رہا۔ وہ میرے لیے بہت خیال رکھنے لگے، ہر وقت میرا دھیان رکھتے، اور میری چھوٹی چھوٹی ضروریات کا خیال رکھتے۔ رات کو جب تک میں گہری نیند میں نہ چلی جاتی، وہ میرے پاؤں دباتے رہتے۔ میں نے خود کو دنیا کی سب سے خوش قسمت عورت سمجھا، لیکن قسمت کی اپنی چالیں ہوتی ہیں۔



ایک دن میری دیورانی نے مجھے کہا، "تمہارا شوہر تمہارے ساتھ ظلم کرتا ہے، وہ جو تمہیں نظر آ رہا ہے، شاید حقیقت اس کے برعکس ہو۔" یہ سن کر مجھے بہت غصہ آیا اور میں نے جواب دیا، "میرے شوہر تو میری خدمت کرتے ہیں۔ وہ میرے آرام کا اتنا خیال رکھتے ہیں کہ جب تک میں سو نہ جاؤں، وہ میری خدمت کرتے رہتے ہیں۔" دیورانی مسکرا کر بولی، "آج رات مت سونا، سب کچھ خود دیکھ لو گی۔"


میں نے اس کی بات کو دل پر لیا اور اس رات سونے کا ناٹک کیا۔ کمرے میں خاموشی چھا گئی۔ میرے شوہر نے حسب معمول میرے پاؤں دبانا شروع کیے، لیکن کچھ دیر بعد، ان کا رویہ بدل گیا۔ میں نے اپنی آنکھوں کو ذرا سا کھول کر دیکھا تو میری دنیا الٹ گئی۔ میرے شوہر نے کسی اور سے بات کرنے کے لیے فون نکال لیا۔ وہ کسی اجنبی عورت سے نہایت محبت بھرے لہجے میں بات کر رہے تھے۔


ان کی باتیں سن کر میرا دل ٹوٹ گیا۔ میں حیرت میں تھی کہ یہ وہی شخص ہے جو دن رات میری خدمت کرتا تھا۔ اس کی محبت اور دیکھ بھال کے پیچھے یہ تلخ حقیقت تھی کہ وہ مجھے صرف ایک ذمہ داری سمجھتے تھے۔ میری آنکھوں سے آنسو بہنے لگے، اور اس لمحے مجھے احساس ہوا کہ ظاہری محبت کے پیچھے بھی کچھ چھپے راز ہو سکتے ہیں۔


اگلے دن میں نے اپنی دیورانی کو سب کچھ بتایا۔ اس نے مجھے حوصلہ دیا اور کہا، "اپنی زندگی کا فیصلہ خود کرو۔" میں نے خود پر قابو پایا اور اپنے شوہر سے اس بات کا سامنا کیا۔ ان کی جھوٹی محبت کا پردہ فاش ہوگیا، اور میں نے اپنی عزت اور خودداری کو ترجیح دیتے ہوئے اپنی زندگی کے نئے راستے کا انتخاب کیا۔


یہ واقعہ مجھے سکھا گیا کہ زندگی میں ہر چیز کو آنکھ بند کر کے قبول کرنا ٹھیک نہیں۔ حقیقت کو جانچنا اور اپنی عزت نفس کو مقدم رکھنا بہت ضروری

 ہے۔







Post a Comment

0 Comments