سورج کی گرمی میں سودای عرب کے ایک شہر میں میری نوکری لیڈیز پولیس میں تھی
؛ میرا مقصد مشکلات کو حل کرنا اور تحقیقات میں مدد کرنا تھا۔ ایک روز مجھے امیر عربی کے گھر میں جاسوسی کے لیے بھیجا گیا۔
اس مشن میں میری شکل مغلوبیوں میں استعمال کی گئی تھی تاکے میں ایک ملازمہ بن کر روزمرہ کے کام کرسکوں؛ لیکن ایک ماہ گزر گیا اور مجھے کچھ بھی غیر معمولی نظر نہیں آیا۔
ایک رات میں امیر عربی کے بنگلے کی پچھلی طرف گئی؛ میری نظر ایک قدیمی دروازے پر پڑی؛ دلچسپی سے میں نے اسے کو کولا اور اندر چلی گئی؛
جیسے ہی میرا قدم اندر پڑا، میرا پاون فسل گیا اور میں گر گئی؛ میری قمیض کی جیب سے پوچھ نگلتا ہوا دیکھا، تو میں ایک بہت عجیب سا منظر دیکھتی ہوئی تھی؛
اس قدیمی دروازے کے پیچھے ایک سرنگ تھی، جو امیر عربی کے بنگلے سے نکل کر نا جانے کہا کے گلیوں تک پہنچتا تھا۔ میرے معلومات کے مطابق امیر عربی ایک امانت دار اور نامور شخصیت تھا، لیکن اس سرنگ نے مجھے ایک نئی دنیا میں لاکر کھڑا کر دیا۔
سرنگ کے دوسرے سرے پر ایک بے حد و حسین گروہ مالی نظر آیا، جہاں مجھے امیر عربی کی زندگی کے ایک مخفی راز ملا۔ اس سرنگ میں نا صرف قیمتی مالولز تھیں بلکہ انسانوں کے مول بے اقدار بھی تھ۔
ایسا لگا جیسے اس امیر عربی کے حوالے سے جو معلومات امانت کی شکل میں مجھتھیاں گئی تھیں، وہ ایک شمارتھ اور فریبی شخصیت کے روپ میں
سامنے آیا۔
0 Comments