چڈھتی جوانی میں صلاح الدین ایوبی اوراد و نوافل ادا کرنے میں مشغول رہتے تھے اور ایک رات جب وہ نوافل ادا کر رہے تھے، اچانک ایک لڑکی کی

چڈھتی جوانی میں صلاح الدین ایوبی اورد رات کو نوافل ادا کرنے میں مشغول رہتے تھے 




اور ایک رات جب وہ نوافل ادا کر رہے تھے، اچانک ایک لڑکی کی چیخوں سے ماحول اسراری ہو گیا۔ لڑکی نے بھری آواز میں الزام لگایا کہ صلاح الدین نے اسکی عزت لوٹ لی ہے۔

صلاح الدین کو گرفتار کیا گیا اور اگلے دن انہیں نور الدین زنگی کی عدالت میں پیش کیا گیا۔ لڑکی نے عوام کے سامنے صلاح الدین کے خلاف بدکاری کا الزام دیا۔

قاضی نے صلاح الدین سے پوچھا: “اپنی صفائی میں کچھ کہنا چاہتے ہو؟” لیکن صلاح الدین خاموش رہا۔


لڑکی نے پھر اونچی آواز میں بولا: “یہ زانی ہے۔”


ایسہ تو صلاح الدین بولے: “قاضی صاحب! اس سے پوچھیے کہ اسکی شلوار کی ناړہ توپ ہے؟”


لیکن لڑکی شمر گی اور کچھ نہیں بولی۔ قاضی نے شخصی تحقیق کرنے کی هدایت دی اور دیکھا کہ لڑکی کی شلوار کی ناړہ پیچھ۔


ایسا دیکھکر قاضی نے فیصلہ دیا کہ لڑکی صرف الزام لگا رہی تھی اور صلاح الدین نیک اور معصوم ہےں۔


اس واقعے نے صلاح الدین کی صداقت اور عفافت کو عیاں کر دیا، اور عوام میں انکی عظمت اور بے

داری بھچا دی۔


Post a Comment

0 Comments