چنگیز خان اور دلہن کی حکمت
ایک دفعہ کا ذکر ہے کہ چنگیز خان اپنے خونخوار ساتھیوں کے ساتھ قافلوں کو لوٹنے میں مصروف تھا۔ ایک دن، وہ ایک قافلے کے قریب پہنچا جہاں سے ایک خوشحال بارات گزر رہی تھی۔ دلہن کی خوبصورتی دیکھ کر چنگیز خان کی آنکھیں چمک اٹھیں۔ وہ بارات کے قریب آیا اور دلہن کے شوہر اور والد سے کہا، "اس دلہن کو ایک کمرے میں بند کر دو، یہ اب میری امانت ہے۔"
دلہن کا شوہر اور والد خوف سے لرزنے لگے، لیکن دلہن ایک نہایت عقلمند اور بہادر عورت تھی۔ اس نے اپنے شوہر کو اشارہ کیا اور کہا، "آپ ایک کتابلی مرغ اور ایک طوطا ذبح کر کے کمرے میں رکھ دیں اور باقی مجھ پر چھوڑ دیں۔"
دلہن کے شوہر نے ایسا ہی کیا۔ کچھ دیر بعد، چنگیز خان اپنے عقاب کے ساتھ کمرے میں داخل ہوا۔ جیسے ہی اس نے دروازہ بند کیا، اس کی نظر گوشت پر پڑی، جو کتابلی مرغ اور طوطے کا تھا۔ دلہن نے ایک ہوشیار چال چلی اور کہا، "چنگیز خان، آپ تو عظیم جنگجو ہیں، لیکن کیا آپ جانتے ہیں کہ یہ گوشت جادوئی ہے؟ اگر آپ اسے کھائیں گے تو آپ ناقابلِ شکست ہو جائیں گے!"
چنگیز خان کو یہ بات دلچسپ لگی اور اس نے جلدی سے گوشت کھانا شروع کر دیا۔ لیکن گوشت کھاتے ہی وہ بےہوش ہو گیا کیونکہ دلہن نے پہلے ہی گوشت میں ایک خاص جڑی بوٹی ملا دی تھی، جو انسان کو وقتی طور پر بےہوش کر دیتی ہے۔
دلہن نے جلدی سے اپنے شوہر اور والد کو بلایا، اور وہ سب وہاں سے بھاگ نکلے۔ جب چنگیز خان ہوش میں آیا تو اس نے دیکھا کہ کمرہ خالی تھا اور دلہن غائب ہو چکی تھی۔
چنگیز خان نے غصے میں اپنے ساتھیوں کو آواز دی، لیکن دلہن کی عقل مندی اور جرات کی وجہ سے وہ کچھ نہ کر سکا۔ اس دن کے بعد، چنگیز خان نے کبھی بھی کسی دلہن یا بارات کو نقصان پہنچانے کی جرات نہیں کی۔
یہ کہانی عقل و شعور اور بہادری کی ایک شاندار مثال ہے، جو ہمیں سکھاتی ہے کہ مشکل وقت میں حاضر دماغی اور حکمت عملی کس قدر
اہم ہے۔
0 Comments