مجھے اپنی بیوی کا کردار مشکوک لگتا تھا۔ شادی کی پہلی رات بھی وہ کسی سے فون پر ہنس ہنس

مجھے اپنی بیوی کا کردار مشکوک لگتا تھا۔ شادی کی پہلی رات بھی وہ کسی سے فون پر ہنس ہنس کر باتیں کر رہی تھی مگر میں خاموش رہا اور اسے رنگے ہاتھوں پکڑنے کا انتظار کرنے لگا۔



میرے پاس اسکے خلاف کوئی ثبوت نہیں تھا۔ اسی لیے میں نے اسے اپنی زندگی سے نکالنے کے لیے اپنے بھائی پر الزام لگا دیا۔ اگلے ہی دن بھائی کا انتقال ہو گیا۔
میں جیسے ہی اس کے کمرے میں داخل ہوا تو حیران رہ گیا کیونکہ میری بیوی میرے بھائی پر 
درود پڑھ رہی تھی۔ میرے قدم وہیں رک گئے۔ میں سمجھ
نہیں پا رہا تھا کہ یہ سب کیا ہو رہا ہے۔ وہ آنسو بہاتے ہوئے بار بار کہہ رہی تھی، "میں تمہیں کبھی معاف نہیں کروں گی، تم نے میرے سب کچھ چھین لیا۔"
میرے قدموں کی آواز سن کر وہ فوراً سیدھی ہو گئی۔ اس نے پلٹ کر میری طرف دیکھا، اور اس کی آنکھوں میں شدید غم اور نفرت تھی۔
"تم نے یہ سب کیوں کیا؟" وہ چیخ کر بولی۔ "کیا تمہیں معلوم ہے کہ وہ میرا بھائی تھا؟"
یہ سن کر میری دنیا اندھیر ہو گئی۔ میں کچھ دیر کے لیے بالکل خاموش کھڑا رہا۔ "کیا مطلب تمہارا بھائی؟" میں نے حیرت سے پوچھا۔
اس نے گہری سانس لی اور کہا، "ہاں، وہ میرا سگا بھائی تھا۔ ہم دونوں بچپن میں بچھڑ گئے تھے، اور شادی کے بعد اتفاق سے ہمیں پتہ چلا کہ ہم بہن بھائی ہیں۔ لیکن ہم نے سوچا کہ یہ راز تم سے چھپائے رکھیں گے تاکہ کوئی غلط فہمی نہ ہو۔ مگر تم نے بنا سوچے سمجھے سب ختم کر دیا۔"
یہ سن کر میری ٹانگیں کانپنے لگیں۔ میرا دل چاہا کہ زمین پھٹ جائے اور میں اس میں دفن ہو جاؤں۔ میں نے اپنے ہی ہاتھوں سے اپنی زندگی کا سب سے بڑا جرم کیا تھا۔
میری بیوی نے اپنا سامان اٹھایا اور بغیر کسی اور بات کے گھر سے نکل گئی۔ میں نے اپنے ہاتھوں اپنی خوشیوں اور رشتوں کا قتل کیا تھا، اور اب میں اپنی ساری زندگی اس بوجھ کے ساتھ گزارنے پر
 مجبور تھا۔


Post a Comment

0 Comments