شوگر کی علامت کیا ہے اور کیسے پتا چلتا ہے آئیں جانتے ہیں

 السلام علیکم دوستوں ساتھی امید ہے اپ لوگ خیریت سے ہوں گے اج کی اس ویڈیو میں ہم بات کریں گے کچھ ایسی علامات جو شوگر کی مریضوں کے ابتدا میں اتی ہیں لیکن کیونکہ وہ اس کی طرف توجہ نہیں دیتے تو وقت گزرتا جاتا ہے شوگر کی تشخیص نہیں ہو پاتی اور جب تشخیص نہیں ہو پاتی تو شوگر کی کمپلیکیشن انا شروع ہو جاتی ہے 




اور ان میں سے بہت ساری کمپلیکیشن جو انا شروع ہو جاتی ہے ایک دفعہ ا جائیں تو پھر یہ جاتی نہیں ہے کیونکہ وقت ضائع ہو چکا ہوتا ہے تو ہم نے کوشش کرنی ہے کہ ہم ایسی اٹھ علامات کی بات کریں کہ جن کو اگر ہم نظر رکھیں گے تو ہمیں یہ شک پڑ جائے گا کہ جس کو یہ علامات ہیں ایک ہے دو ہیں چار ہے تو اس کو اپنی شوگر چیک کروانی چاہیے اور اپنے ڈاکٹر سے ضرور بات کرنی چاہیے تھوڑا مسئلہ کیا بن جائے گا بعد میں وہ تھوڑا سا میں ذکر کر دوں گا لیکن جو پہلی چیز ہے جو ہم بات کریں گے کہ پہلی کیا یعنی علامت اتی ہے وہ یہ ہے کہ پیشاب جو ہے وہ بہت زیادہ ہوتا ہے یعنی یورن جو ہے وہ بار بار ائے گا خاص طور پہ رات کے وقت زیادہ اتا ہے اس کی وجہ کیا ہوتی ہے کہ ہمارا جو جسم ہے اس کے اندر شوگر کی مقدار جب ایک خاص حد سے زیادہ جاتی ہے تو ہمارے گردے سے فارغ کرتے ہیں اس کو نکالنے کی کوشش کرتے ہیں کہ نکلو کیونکہ ایک خاص جو چاہیے ہوتی ہے اس سے زیادہ ہی ہو جاتی ہے اس سے ریزولڈ کہتے ہیں لیکن جب یہ گلوکوز باہر نکلتی ہے تو باہر نکلتے ہوئے یہ اپنے ساتھ پانی کو بھی کھینچ کے جاتی ہے جس کو ہم اوسموٹک ڈائیوریسس کہتے ہیں اور وہ پھر بار بار ہمیں واش روم جانا پڑتا ہے یورن کے لیے تو ایک تو یہ ابتدائی علامات میں سے ایک ہے دوسرا یہ ہے کہ جب وہ پانی بار بار باہر نکلے گا ہم بار بار پیشاب کریں گے یورین بار بار کریں گے تو پانی کی ہمارے جسم کے اندر کمی ہو جائے گی اب جون ہی پانی کی کمی ہوتی ہے تو ہمارے خون کی نالیوں میں باری کم ہو جائے گا باقی چیزیں زیادہ ہو جائیں گی تو ہمارے دماغ کو میسج ائے گا کہ پانی پینے کی ضرورت ہے کیونکہ ہمارے دماغ میں ایک سینٹر ہوتا ہے اس چیز کے لیے تو جب یہ پیغام جائے گا تو ہم بار بار پانی پییں گے یعنی پہلی علامت کیا تھی کہ بار بار پیشاب ائے گا دوسری علامت کیا ہے کہ بار بار ہم پانی پییں گے اس کے بعد تیسری ہے کہ ہمیں بھوک بہت زیادہ لگتی ہے کیوں لگتی ہے دیکھیں ہم کھانا کھاتے کیوں ہیں جو بھی ہم کھانا کھاتے ہیں اخر میں یہ گلوکوز بن جاتا ہے اور وہ گلوکوز کو ہمارا جسم توڑتا ہے اس سے انرجی پیدا ہوتی ہے ہم کام کرتے ہیں باقی جو ہے سٹور ہو جاتا ہے لیکن فرض کریں کہ اب اپ کو جب یہ جو علامات ہیں شوگر کی یہ ٹائپ ٹو ڈائبٹیز میں لائٹس کی ہیں کیونکہ دنیا میں 90 فیصد سے زیادہ لوگوں کو یہی ہوتی ہے جس کو ہم بڑوں کی شوگر کہتے ہیں تو نوجوان والی بہت کم ہوتی ہے جب شوگر اپ کو ہوگی تو گلوکوز اپ کے خون کی نالی میں تو پڑا ہے لیکن وہ سیل میں نہیں جا رہا ا استعمال ہونے کے لیے جب سیل میں نہیں جا رہا استعمال ہونے کے لیے تو اپ کا جسم کہاں سے اپ انرجی لے گا جب اس کو ہمیں انرجی جب نہیں ملتی ہم تھک جاتے ہیں ہم نے کافی دیر سے کھانا کھایا ہوتا ہے گلوکوز کم ہو جاتی ہے تو تبھی ہم کھانے کی طرف جاتے ہیں لیکن اگر گلوکوز استعمال میں نہیں ا رہی تو ہمیں بار بار تھوڑی تھوڑی دیر کے بعد کھانے کی طرف جانا پڑتا ہے کیونکہ بھوک لگی ہوتی ہے بھوک نے جو کام کرنا تھا تو وہ تو نہیں کیا ہے گلوکوز سیل میں جا کے جلنے کی بجائے خون کی نالی میں پڑی ہوتی ہے یہ ایک چیز ہوتی ہے اس کے بعد چوتھے نمبر پہ ہے کہ ہمیں تھکاوٹ بہت زیادہ ہوتی ہے کیوں ہوتی ہے اس کی بھی دیکھیں صاف سی وجہ ہے کہ ہمیں تھکاوٹ سے بچانے کے لیے ہی تو ہم کھانا کھاتے ہیں جب ہم بہت زیادہ تھک جاتے ہیں تو یا تو ہم نے ریسٹ کرنا ہوتا ہے یا کھانا کھانا ہوتا ہے کیونکہ کھانا کھانے کے نتیجے میں جب انرجی ا گئی تو ہمارے ہم فریش فیل کرتے ہیں بالکل گاڑی میں جب پیٹرول ڈلوا دیں تو گاڑی پھر بھاگ دوڑتی ہے تو ہم بھی بھاگ دوڑ کرتے ہیں لیکن جب اپ کی گلوکوز پڑی ہے خون کی نالیوں میں اور اندر نہیں جا رہی تو پھر اپ کو وہ فیول نہیں ملتا وہ انرجی نہیں ملتی وہ توانائی نہیں ملتی تو جس کی وجہ سے پھر تھوڑا سا بھی اپ کام کریں گے تو تھکاوٹ ہو جائے گی یہ جو تھکاوٹ رہنا شروع ہو جاتی ہے یہ بھی ابتدائی علامات میں سے ایک علامت ہو سکتی ہے شوگر یعنی ٹائپ ٹو ڈائبٹیز میں لیٹس کی اس کے بعد ہے پانچویں نمبر پہ کہ اپ کو جو نظر ہوتی ہے اپ کی وہ متاثر ہوتی ہے کیسے کہ جب وہ جو شوگر ہوتی ہے جو اپ کے خون کی نالیوں میں موجود ہوتی ہے اب بڑی نالیوں کو تو شاید اتنا متاثر نہ کریں لیکن جو چھوٹی نالیاں ہوتی ہیں جیسے انکھوں کی تو وہاں پہ جا کے وہ ان کو تنگ کرنا شروع کر دیتی ہے تنگ سے مرادیں نہرو جس کی وجہ سے خون کا بہاؤ کا ہوتا ہے اور اپ کو خون کی نالیوں میں خون کی وہ نالیاں جو انکھوں میں جاتی ہیں جب ان میں بہاؤ کم ہوگا تو اپ کو نظر جو ہے وہ ٹھیک نہیں ائے گا اور اسی طرح سے جو گلوکوز ہوگی اس خون کے اندر زیادہ وہ وہاں پہ سوچ پیدا کرتی ہے اپ کے لینز کے اندر جو اپ کی انکھ کے اندر لینز ہوتا ہے تو اس وجہ سے بھی اپ کو نظر کلیئر نہیں اتا اور بہت ضروری ہے کہ شوگر پکڑیں اور علاج کریں تاکہ اس کو ریورس کریں کیونکہ ایک دفعہ اگر یہ پکا ہو گیا کام تو پھر بہت مشکل ہوتا ہے ا کہ نظر کنگ واپسی کا ہونا یا نظر کو بالکل ٹھیک کرنا ایک یہ ابتدائی علامات ہے اس کے بعد جو چھٹے نمبر پہ ہے کہ اپ کے ہاتھوں اور گاؤں میں سنو جاتے ہیں چڑیا نہیں اتنی ہیں چوڑیاں کڑیاں رنگنا اور درد ہونا تو اپ بے چینی سے محسوس کرتے ہیں وجہ کیا ہے دیکھیں جب اپ کو شوگر ہو رہی ہے لیکن اپ کو پتہ نہیں ہے تو اپ اس کا علاج نہیں کر رہے تو اس کی وجہ سے اہستہ اہستہ نہ صرف یہ کہ خون کی نالیاں متاثر ہوتی ہیں بلکہ جو ہمارے نروز ہوتی ہیں اعصاب جن کو ہم کہتے ہیں تو وہ بھی متاثر ہوتے ہیں ان کے ان کی جیلی میں متاثر ہوتی ہے جس کو ہم ڈائاب



کوئی چیز ا کے بیٹھ گئی یہ کاٹنے والی تو ان کو عام طور پہ سن اتنے ہوئے ہوتے ہیں اور اسی طرح سے پھر کیا ہوتا ہے کہ جو سوئیاں بھی اسی لیے چل پھر چلتی ہاتھوں پہ یا درد ہوتا ہے کیونکہ وہ اعصابی کمزور ہو جاتا ہے اصابی کمزوری کا شکار ہو رہے ہوتے ہیں تو اس کی موجودگی میں بھی اپ کو فوری طور پہ شوگر چیک کروائیں تاکہ اس کا اپ کا علاج کیونکہ ایک دفعہ خرابی ا جائے پھر بہت مشکل ہو جاتا ہے اس کو ٹھیک کرنا ایک تو یہ علامت ہے اس کے بعد ساتویں نمبر پہ ایک اور بڑی اہم چیز ہے کہ لوگوں کو نا جو کٹ لگتے ہیں یہ زخم ہوتے ہیں تو وہ جلدی ٹھیک نہیں ہوتے میں نے کہا تھا کہ ایسا بھی کمزوری کی وجہ سے فرض کریں اپ جا رہے ہیں اپ کا پاؤں کسی کیل پہ ا گیا چھوٹے موٹے پہ تو اپ کو پتہ نہیں چلے گا کیونکہ اعصاب اس کو پتہ نہیں کریں گے سنو ہوا ہے لیکن اب زخم بن گیا تو وہاں پہ ایک تو خون کی سپلائی متاثر ہوئی ہوئی ہے کہ ان کے خون کی نالیاں جو ہیں وہ تنگ پڑ جاتی ہیں دوسرا جو بیکٹیریا ہوتے ہیں جراثیم ہوتے ہیں جب وہ باہر سے اندر چلے جاتے ہیں کسی زخم کی وجہ سے تو گلوکوز ان کو بڑی پسند ہے وہ عیاشی کرتے ہیں گروہ کو اس کی موجودگی میں وہ جشن مناتے ہیں وہ اپنے اپ کو گرو کرتے ہیں تو اپ کا زخم ایک تو ٹھیک نہیں ہوگا ہوگا بھی تو بہت زیادہ ٹائم لگائے گا کیونکہ اپ کی شوگر کا کنٹرول خراب چل رہا ہوتا ہے تو یہ بھی ایک ابتدائی علامات میں سے ایک ہے جس کے ہوتے ہوئے اپ نے شوگر کو ضرور چیک کروا لیں اور سب سے اخر میں اگر اٹھ نمبر پہ بات کریں تو فنگس کی انفیکشن عام لوگوں کو بہت کم ہوتی ہے فنگس یعنی ایسٹ جسے کہتے ہیں کم ہی لوگوں کو ہوتی ہے لیکن وہ لوگ جن کا مدافعتی نظام کمزور پڑ رہا ہو تو ان کو ایسٹ ہو جاتی ہے یا فنگس ہو جاتی ہے کبھی منہ میں ہو جائے گی کبھی کہیں جسم کے حصے میں کہیں بغلوں میں ہو جائے گی وہ لوگ جن کو شوگر کا کنٹرول خراب چل رہا ہو کیونکہ فنگس بھی پسند کرتی ہے شوگرو کو اس کو کھانا تو ان میں بار بار جو ہے ایک انفیکشن ہو رہی ہوتی ہے اور وہ جلدی بھی ٹھیک نہیں ہوتی تو یہ بھی ایک ایسی ابتدائی علامت ہے جو ٹائپ ٹو ڈائبٹیز ملائٹس کی ہو سکتی ہے اگر اپ کو ان اٹھ میں سے کوئی بھی ہے یا ایک سے زیادہ انعامات ہیں اپنے ڈاکٹر سے بات کریں مختصر سا چیک اپ ہوگا اپ کا بلڈ کا ٹیسٹ اور اپ کی شوگر پکڑی گئی تو یقین مانیں یہ چیزیں ریورس ہو سکتی ہیں کیوں ضروری ہے ان کو ریورس کرنا اگر اپ کو یہ چیزیں چل رہی ہیں اپ نے توجہ نہیں دی شوگر اپ کو ہے تو اس کی پھر کمپلیکیشن ا سکتی ہے دل کے اٹیک فالج ٹانگوں میں زخم بن کے خراب ہو کے گینگرین کی طرف جانا گردوں کی خرابی انکھوں کی خرابی اور جلد کے اوپر نشان پڑنا شروع ہو جاتے ہیں کالے رنگ کے جن کو ہم ایک اینتھروسس لائک ریکنز کہتے ہیں وہ پیچز بنتے ہیں اور بھی بہت سارے اس طرح کے مسائل جنم لیتے ہیں جن کو اپ روک سکتے ہیں شوگر کو جلدی پکڑ کے تو اس لیے دوستو یہ ضرور کریں خاص طور پہ اگر اپ کی فیملی میں کسی کو شوگر ہے اپ موٹاپا کا شکار ہیں اپ کی فزیکل ایکٹیوٹی زیادہ نہیں ہے میٹھا زیادہ کھاتے رہتے ہیں اپ تو پھر تو بہت ہی زیادہ ضروری ہے کہ ان اٹھ ابتدائی علامات پہ نظر رکھیں اور اگر کوئی ہے تو شوگر چیک کروائیں اور اپنے ڈاکٹر سے بات کریں تاکہ اس کو پکڑا جا سکے شروع میں اپ کو پتہ ہے اس چینل پہ اس طرح کی ویڈیوز ملتی رہتی ہیں ویڈیو کو لائک کریں چینل کو سبسکرائب کریں کوئی بھی ویڈیو اچھی لگتی ہے تو دوستوں رشتہ داروں سے شیئر کرنے کے لیے نیچے اپشنز کو ضرور استعمال کریں اپنا اور اپنی فیملی کا خیال رکھیں اللہ تعالی اپ کو رب کی فیملی کو ایک قسم کی برائی بیماری اور ازمائش محفوظ رکھیں

Post a Comment

0 Comments