شادی کے بعد میری چار بیٹیاں پیدا ہوئیں، اور میں نے ان سب کو دل سے قبول کیا۔ لیکن جب میں پانچویں بار حاملہ ہوئی، تو میری ساس کا رویہ بدل گیا۔ وہ

 شادی کے بعد میری چار بیٹیاں پیدا ہوئیں، اور میں نے ان سب کو دل سے قبول کیا۔ لیکن جب میں پانچویں بار حاملہ ہوئی، تو میری ساس کا رویہ بدل گیا۔ وہ کہنے لگی، "اگر اس بار بھی بیٹی ہوئی، تو میں تجھے گھر سے نکال دوں گی۔" یہ الفاظ میرے دل میں خنجر کی طرح چبھے، اور میں ہر وقت پریشان رہنے لگی۔ میں دن رات دعائیں کرتی کہ اس بار بیٹا پیدا ہو۔



ایک دن، گھر کے نوکر نے مجھ سے کہا، "بی بی جی، اگر آپ روزانہ کچا انڈہ کھائیں گی تو آپ کا بیٹا ہی ہوگا۔" اس کے الفاظ میرے دل میں ایک امید کی کرن بن کر آئے۔ میں نے روز کچا انڈہ کھانے کا معمول بنا لیا اور ہر رات سونے سے پہلے یہی دعا کرتی کہ میرا بیٹا پیدا ہو۔


دن گزرتے گئے، اور آخر کار وہ وقت آ پہنچا جب مجھے ڈلیوری کے لئے اسپتال لے جایا گیا۔ میری سانسیں تیز ہو رہی تھیں، دل میں امید اور خوف کا ایک طوفان برپا تھا۔ جب بچہ پیدا ہوا، تو میری روح لرز اٹھی۔ وہاں وہ نوکر کھڑا مسکرا رہا تھا، اور ڈاکٹر نے جو خبر سنائی، وہ میرے لئے زندگی کا سب سے بڑا دھچکا تھا۔


نوکر نے جو کہا، وہ محض ایک جھوٹ تھا۔ بچہ بیٹا نہیں بلکہ بیٹی تھی۔ لیکن اس سے بھی زیادہ حیران کن بات یہ تھی کہ نوکر نے اس لمحے میرے شوہر سے آنکھیں ملا کر جو اشارہ کیا، اس سے ایک اور راز فاش ہو گیا۔ نوکر اور میرے شوہر کے درمیان کچھ ایسا تعلق تھا جس کا مجھے کبھی گمان بھی نہ ہوا تھا۔


میرے دل میں غم، دھوکہ اور حیرانی کی ملی جلی کیفیت تھی۔ میں نے اپنی بیٹی کو گلے لگایا اور فیصلہ کیا کہ اب مجھے اپنی بیٹیوں کے ساتھ ایک نئی زندگی شروع کرنی ہوگی، بغیر کسی کے خوف اور دھمکی کے۔ میں نے جان لیا کہ میری بیٹیاں میری طاقت ہیں، اور کوئی بھی میرے حق سے مجھے محروم نہیں کر سکت

ا۔







Post a Comment

0 Comments