چار سال کی طلاق کے بعد ایک شخص اپنی بیوی کے پاس واپس آیا ایک فیس بک پوسٹ کی وجہ سے:
ایک نوجوان نے اپنی طلاق کے چار سال بعد اپنی سابقہ بیوی کے پاس واپس جانے کا فیصلہ کیا، کیونکہ وہ یقین رکھتا تھا کہ پوسٹ اس کے لیے تھی۔
معلومات کے مطابق، شوہر نے خود بتایا کہ اس نے اپنی بیوی سے اس وقت علیحدگی اختیار کی تھی جب ان کی بیٹی ابھی نئی پیدا ہوئی تھی، اور دونوں کے درمیان ایک دوستانہ معاہدہ ہوا تھا تاکہ چھوٹی بچی پر کوئی اثر نہ پڑے۔ ان کا فیصلہ تھا کہ وہ "دوست" رہیں گے تاکہ بچی کے لیے خاندانی احساسات میں کمی نہ آئے۔ پھر ایک دن بیوی نے اپنی ذاتی صفحے پر ایک پوسٹ لکھی:
"میں نے بہت کوشش کی کہ تمہیں اپنا دوست مانوں لیکن میں ناکام ہو گئی، تم وہ پہلے شخص ہو جس نے میرے دل میں جگہ بنائی اور تم ہی ہو جس کی وجہ سے میں 'ایک خوبصورت بچی کی ماں' بن سکی۔ جب بھی اسے دیکھتی ہوں، تمہارا چہرہ یاد آتا ہے جب وہ دنیا میں آئی تھی اور تم نے اس سے وعدہ کیا تھا کہ تم اسے اور اس کی ماں کو سب سے زیادہ خوش رکھو گے۔
میں جانتی ہوں کہ میں نے غلطی کی، میری غصہ اور شرارتوں کی وجہ سے، لیکن کبھی بھی نہیں چاہا کہ تمہیں دکھ پہنچے یا ہم جدا ہوں۔
میں تمہارے بارے میں اور کسی اور سے جڑنے کا خیال نہیں کر سکتی۔
تم میرے خوبصورت خواب ہو جس پر میں ہر رات امید کے ساتھ سوتی ہوں کہ تم واپس آؤ گے۔
میں نے تمہارے واپس آنے کے لیے سالوں تک انتظار کیا، اور اب میں جان چکی ہوں کہ وہ سال میری زندگی کے سب سے مشکل دن تھے اور آئندہ بھی مشکل ہوں گے، مگر پھر بھی میں تمہیں معاف کرتی ہوں اور تمہارے لیے دل سے اچھائی کی دعا کرتی ہوں۔ اور مجھے اپنے گناہوں کا نتیجہ بھگتنا ہے۔"
پوسٹ پر دوستوں کی دعاؤں کی بارش ہو گئی، سب نے اس کے مستقبل کے لیے سکون اور استحکام کی دعائیں کیں۔ تاہم ایک تبصرہ اس کے سابقہ شوہر کا تھا جس میں لکھا تھا:
"کیا تم اپنی بیٹی کو ہماری شادی میں مدعو کرنے کی دعوت دو گی؟ وہ اس موقع سے غائب تھی۔"
آج جو سب سے خوبصورت چیز میں نے پڑھی، وہ یہی تھی۔
0 Comments