اج کی کہانی بہت ہی شاندار ہونے والی ہے کہانی کو پوراسننے کے لیے میرے ساتھ رہیے گا بڑھتے ہیں اج کی شاندار کہانی کی جانب سے سنتے ہیں اپ کو بھی ا جائے گا سکون میرا نام ثاقب ہے میری عمر تقریبا 17 سال ہے میرا تعلق لاہور سے ہے

میرا قد اس وقت بہت بڑا تھا اور جسم بھی بہت زیادہ فٹ تھا میں کافی نوجوان دکھائی دیا کرتا تھا میں اپنی جسامت کے لحاظ سے عمر سے کچھ زیادہ ہی بڑا لگتا تھا میری زندگی کافی حسین چل رہی تھی میں بہت زیادہ کام کیا کرتا تھا اپنے گھر کا سارا کام میں نے سنبھال رکھا تھا لیکن پتہ نہیں کیوں اج کل میں بہت ہی زیادہ سست ہو گیا تھا میں زندگی میں کام نہیں کرنا چاہتا تھا کیونکہ میرے جتنے بھی دوست تھے وہ ایسا کوئی کام نہیں کرتے تھے اب میں بھی اکثر اوقات کالج جانے کے بہانے اپنے دوستوں کے ساتھ باہر چلا جایا کرتا اور رات کو دیر سے گھر واپس اتا تھا تاکہ مجھے گھر کا کوئی کام شام نہ کرنا پڑے ویسے بھی میرے بڑے بھائی کی شادی ہونے والی تھی اس لیے گھر میں بہت زیادہ ایسے کام تھے جو صرف مجھے ہی کرنا پڑتے تھے اور میرے بھائی کے بعد ہم میرا ہی نمبر تھا یعنی اس کے بعد میری ہی شادی ہونی تھی پھر وہ دن بھی اگیا جس دن میرے بھائی کی شادی تھی میری چھوٹی پپ ہو ہمارے گھر ائی ہوئی تھی جس کی عمر کچھ زیادہ نہیں تھی وہ تقریبا 22 سال کی تھی میری پپو بہت ہی زیادہ حسین تھی وہ اپنی عمر سے بھی بہت زیادہ چھوٹی لگتی تھی وہ کپڑے بھی ایسے پہنتی تھی کہ جو کوئی بھی انہیں ایک دفعہ دیکھتا تو ان کی طرف دیکھتا ہی رہ جاتا تھا میرے اوپر بہت ہی زیادہ خوبصورت لگتی تھی یہی بات تھی کہ میں ابھی اپنے پوپوں پر اپنا دل ہار بیٹھا تھا حالانکہ مجھے پتہ تھا کہ اگر اس بات کا کسی کو بھی پتہ چل گیا تو میرے لیے بہت ہی برا ہوگا لیکن پھر بھی میں اپنی پھوپھو کے پیچھے لگا ہوا تھا جیسے جیسے دن گزرتے جا رہے تھے میں بھوکوں سے دن بدن اٹیچ ہی ہوتا جا رہا تھا اور میں اپنے مقصد میں کامیاب بھی ہوتا جا رہا تھا کیونکہ میں پوپوں سے دوستی کرنا چاہتا تھا لیکن جیسے ہی کچھ دن گزرے مجھے ہی اس وقت کا پتہ چلا کہ میری پپو شادی کرنے والی ہے یہ سن کر میرا دل بجھ سا گیا یہی وجہ تھی میں اپنی پھوپوں سے دور ہونے لگا لیکن میری پپو شادی کروانے کے بعد بھی اکثر اوقات ہوں مجھے کال کر لیا کرتی تھی پھر کچھ ہوا یوں کہ میری پوپو کا شوہر ملک سے باہر چلا گیا اور میری پھوپ ہو پھر سے اکیلی رہ گئی میں بہت زیادہ خوش ہوا اور اپنی پھوپوں کے گھر چلا گیا پوپ کو بھی مجھے دیکھ کر بہت زیادہ خوش ہوئی کیونکہ میری پپو میری عمر کی تھیوا اور اپنے پوپو کے گھر چلا گیا پوپو بھی مجھے دیکھ کر بہت زیادہ خوش ہوئی کیونکہ میری پپو میری عمر کی ہی تھی وہ مجھ سے صرف چار سال بڑی تھی میری پھپو نے میرا بہت شاندار استقبال کیا میں بھی اپنی پپو کی اس حالت کو دیکھ کر بہت ہی زیادہ خوش ہوا اج بھی وہ بہت زیادہ حسین لگ رہی تھی پھپھو کو دیکھ کر مہران رہ گیا وہ پہلے سے بھی زیادہ خوبصورت ہو گئی تھی اور میرے سامنے ہی میری پپو بیٹھی ہوئی تھی میں ان کی تعریف کرنے لگا اس روز میں نے اپنی بہو سے کہہ دیا کہ اپ تو بالکل لڑکیوں جیسی لگتی ہیں اوپر سے اتنی زیادہ حسین ہیں میری پپو مجھ سے کہنے لگی ایسی باتیں نہیں کرتے کچھ رشتوں کا لحاظ کر لو لیکن میں کیا کرتا میری پپو ہے ہی بہت زیادہ خوبصورت تھی میں اپنی پھوپھو کے ساتھ کوئی سین بنانا چاہتا تھا اب جب بھی میں اپنی پپو کو دیکھتا میری نیت ہی بدل جاتی تھی پھپھو کو دیکھتے ہی میرے اندر عجیب قسم کی بے چینی ہونے لگتی تھی ایسا میرے ساتھ پہلے کبھی نہیں ہوا تھا شاید میں پھوپھو کے ساتھ بہت زیادہ محبت کرنے لگا تھا جیسے جیسے دن گزرتے جا رہے تھے میری طلب پھپھو کے لیے بڑھتی ہی چلی جا رہی تھی میری پھپھو کو بھی اس بات کا احساس ہونے لگا تھا وہ بھی میری طرف بہت زیادہ متوجہ ہونے لگی تھی میری پھوپو شادی کے بعد اور زیادہ پیاری لگنے لگی تھی ان کی خوبصورتی میں دن بدن اضافہ ہوتا جا رہا تھا پھوپھو کی شادی کو تقریبا دو سال گزر چکے تھے لیکن ابھی تک پھپھو کے پاس کوئی اولاد نہیں تھی ایک روز جیسے ہی میں نے پھپھو سے پوچھا ان کی اولاد کے بارے میں پوچھا تو پپو کہاں سے ہلتا چہرہ مرچھا گیا میں جان گیا ایسی کوئی بات ضرور ہے جو پھوپھو مجھے نہیں بتا رہی مجھے سمجھ اگئی تھی پپو کا شوہر ملک سے باہر کیوں گیا ہوا ہے جس کی وجہ سے پپو بہت زیادہ اداس ہیں میں ان کی اس اداسی کو دور کرنا چاہتا تھا لیکن پتہ نہیں کیوں میری نظر وہ کفر سے ہٹنے کا نام نہیں لے رہی تھی وہ مجھے اج بہت زیادہ خوبصورت لگ رہی تھی اوپر سے انہوں نے بہت پیارے کپڑے پہنے ہوئے تھے میرا دل چاہتا تھا کہ میں بس انہیں دیکھتا ہی جاؤں میری پھپھو بھی میری ساری باتوں کو سمجھ رہی تھی جیسے ہی پپو نے میری طرف دیکھا وہ میری نظروں کو سمجھ چکی تھی میری پھپھو مجھ سے یہ کہہ کر چلی گئی کہ میں تمہیں رات کے وقت ملوں گی میں اس بات پر بہت زیادہ کور کرنے لگا شاید اب میری پپو بھی وہی چاہتی تھی جو میں ان سے چاہتا تھا میں اب بے صبری سے رات کا انتظار کرنے لگا لیکن جیسے ہی رات کا ایک بجا میں پھوپھو کے کمرے کی طرف چلا گیا لیکن کمرے میں تو بہت زیادہ اندھیرا تھا جیسے ہی میں نے دروازہ کھولا میری پپو نے میرا ہاتھ پکڑا اور مجھے کمرے کے اندر لے گئی میری پھوپھو اس روز بھی بہت زیادہ اداس لگ رہی تھی وہ مجھ سے کہنے لگی کہ ان کا شوہر انہیں اولاد نہیں دے سکتا مجھے فورا اس بات کا مطلب سمجھ اگیا تھا میری پپو نے مجھے یہاں کیوں بلایا ہے میں حقوق کا سارا مطلب سمجھ چکا تھا میں نے اس روز پھوپھو کو تسلی دی کہ اپ جیسا چاہیں گی ویسا ہی ہوگا میری ساری خواہشات اج رات پوری ہونے والی تھی مجھے کہنے کا بھی موقع نہیں ملا اور پوپو ملا ساتھ دے رہی تھی وہ میرے ساتھ سارے کام کرنے لگی میں بھی اس کام میں بہت زیادہ مہارت رکھتا تھا میں اپنی طرف سے پوری کوشش کرنے لگا کہ پوپو مجھ سے خوش ہو جائیں پپو بھی بہت زیادہ انجوائے کر رہے تھے پپوں
بالکل بھی گھبرا نہیں رہی تھی وہ میری ہر بات مان رہی تھی میں جیسے جیسے کہہ رہا تھا اٹھو ویسے ویسے ہی کر رہی تھی اس روز کو کھونے جی بھر کر میرا ساتھ دیا پھوپھو بھی اس روز غصے کہنے لگی کہ تم کچھ دن اور ہمارے گھر رک جاؤ یہ سن کر میری تو لاٹری ہی نکل ائی تھی میں تو پہلے ہی یہی چاہتا تھا کہ میں کچھ دن اور پپو کے ساتھ گزاروں مجھے پوپو کی بہت ہی زیادہ عادت ہوتی جا رہی تھی لیکن میں یہ تعلقات ختم کرنا چاہتا تھا کہ میں کچھ ہی دن کے بعد میرا رشتہ طے ہونے والا تھا چار دن رہنے کے بعد میں پوپو کے گھر سے دوبارہ اپنے گھر واپس جانے لگا میرے پپو نے میرا بہت ہی زیادہ شکریہ ادا کیا کہنے لگی کہ تم نے مجھے بہت زیادہ سکون دیا ہے میں تمہارا یہ احسان کبھی نہیں بھولوں گی مجھے بہت زیادہ دعائیں دے رہی تھی مجھ سے کہنے لگی کہ میں تمہیں ساری زندگی نہیں بلا پاؤں گی پپو کی ایسی باتیں سن کر میری بھی انکھوں میں انسو اگئے میں یہ سب سن کر بہت زیادہ خوش ہو گیا تھا لیکن میں کیا کرتا مجھے گھر واپس انا تھا اس لیے میں گھر انے کی تیاری کرنے لگا
0 Comments