کسی گاؤں میں ایک خوبصورت لڑکی دلہن بن کر آئی۔ گاؤں کی روایت کے مطابق، دلہن کے گھر خواتین آتیں، اسے دیکھتیں اور مبارکباد دیتیں

 کسی گاؤں میں ایک خوبصورت لڑکی دلہن بن کر آئی۔ گاؤں کی روایت کے مطابق، دلہن کے گھر خواتین آتیں، اسے دیکھتیں اور مبارکباد دیتیں۔ یہ لمحے خوشیوں اور گپ شپ سے بھرے ہوتے۔ لیکن ہر عورت دلہن کو ایک ہی نصیحت کرتی: "مائی رحمتے سے ذرا بچ کے رہنا!"



دلہن حیران ہوئی۔ وہ ہر بار پوچھتی، "یہ مائی رحمتے کون ہے؟"

جواب ہمیشہ ایک جیسا ہوتا: "ملو گی تو خود ہی پتہ چل جائے گا۔"


اچانک، دوپہر کے وقت گلی میں شور مچ گیا۔ باہر دیکھا تو ایک بوڑھی عورت تیز قدموں سے، لڑتی جھگڑتی آ رہی تھی۔ وہ اونچی آواز میں بول رہی تھی، "یہ لوگ مجھ سے کیوں ڈرتے ہیں؟ میں کوئی جن بھوت تو نہیں!"


یہ مائی رحمتے تھیں—گاؤں کی سب سے بےباک اور تیز زبان والی خاتون۔ وہ اپنی بات کہنے سے کبھی نہیں ڈرتی تھیں اور ان کی زبان اتنی تیز تھی کہ لوگ ان سے بچ کر رہنے میں ہی عافیت سمجھتے تھے۔ ان کے بارے میں مشہور تھا کہ وہ کسی کی غلطی برداشت نہیں کرتیں اور فوراً بول پڑتی ہیں، چاہے سامنے والی کو برا لگے یا اچھا۔


مائی رحمتے سیدھی دلہن کے گھر آ دھمکیں۔ کمرے میں داخل ہوتے ہی بولیں، "تو تم ہو نئی دلہن؟ دیکھو بیٹی، مجھے کوئی گلے شکوے پسند نہیں۔ سیدھی بات کرو اور سیدھی بات سنو!"


دلہن تھوڑی نروس ہوئی لیکن ہمت جمع کر کے بولی، "جی مائی، آپ تو بہت مشہور ہیں! سب کہتے تھے کہ آپ سے بچ کر رہنا۔"


مائی رحمتے قہقہہ لگا کر ہنس پڑیں، "بس یہی میری شہرت ہے! لوگ ڈرتے ہیں، لیکن جو مجھ سے سیدھے رہتے ہیں، ان کے ساتھ میرا دل بھی سیدھا رہتا ہے۔"


پھر مائی رحمتے نے دلہن کے سر پر ہاتھ رکھا اور دعائیں دیں، "بیٹی، خوش رہو۔ اپنے گھر کو سنوارو۔ اور ہاں، میری باتوں سے کبھی دل چھوٹا نہ کرنا۔ میں جو کہتی ہوں، دل سے کہتی ہوں۔"


اُس دن دلہن کو مائی رحمتے کے بارے میں ایک نئی حقیقت پتہ چلی۔ وہ صرف تیز زبان والی خاتون نہیں تھیں، بلکہ دل کی صاف اور سچ بولنے والی عورت تھیں۔ گاؤں والوں کا ڈر زیادہ ان کے رویے سے تھا، نہ کہ ان کی نیت سے۔


یہ واقعہ دلہن کے لیے ایک سبق تھا: بعض اوقات لوگ ظاہری شخصیت کو دیکھ کر رائے قائم کر لیتے ہیں، لیکن حقیقت اکثر مختلف ہوتی ہے۔

Post a Comment

0 Comments