یہ کہانی آج بھی گاؤں والوں کے دلوں میں زندہ ہے، اور وہ شہریار اور نایاب کی محبت کی مثال دیتے ہیں

 محبت کا تحفہ



گاؤں کے ایک چھوٹے سے کچے مکان میں رہنے والی نایاب اپنی دنیا میں خوش تھی۔ سادگی اور محبت سے بھری ہوئی، نایاب کی زندگی کسی خواب کی طرح پرسکون تھی۔ وہ گاؤں کے اسکول میں بچوں کو پڑھاتی اور اپنی ماں کے ساتھ گھر کے کام کاج میں مدد کرتی۔ مگر اس کی زندگی میں ایک کمی تھی، محبت کی کمی۔



ایک دن گاؤں میں ایک نوجوان، شہریار، آیا۔ وہ ایک مصور تھا، جو گاؤں کی قدرتی خوبصورتی کو اپنی تصاویر میں قید کرنے آیا تھا۔ شہریار کی شخصیت اور اس کی آنکھوں کی چمک نے نایاب کو اپنی طرف کھینچ لیا۔ نایاب نے کبھی سوچا بھی نہیں تھا کہ اس کی سادہ زندگی میں کوئی ایسا شخص آئے گا جو اس کے دل کی دنیا کو بدل دے گا۔



شہریار نے نایاب کو محسوس کیا۔ اس کی سادگی اور معصومیت نے شہریار کے دل میں ایک خاص جگہ بنا لی۔ وہ اکثر گاؤں کے کھیتوں اور جھیل کے کنارے تصویریں بناتے وقت نایاب سے بات کرتا۔ یہ باتیں دھیرے دھیرے ایک خوبصورت تعلق میں بدلنے لگیں۔


ایک دن، شہریار نے نایاب کو اپنی تصویر دکھائی۔ یہ تصویر نایاب کی تھی، جس میں اس کے چہرے کی معصومیت اور اس کی آنکھوں کی چمک کو بڑی خوبصورتی سے پینٹ کیا گیا تھا۔ نایاب حیرت زدہ رہ گئی۔ وہ کبھی سوچ بھی نہیں سکتی تھی کہ کوئی اس کی تصویر یوں بنائے گا۔


شہریار نے کہا، "نایاب، تم صرف میری تصویر کا موضوع نہیں ہو، تم میری زندگی کا خواب ہو۔" یہ الفاظ نایابی کے دل کو چھو گئے۔ اس دن نایاب کو احساس ہوا کہ شہریار اس کے لیے کتنا خاص ہے۔


وقت گزرتا گیا، اور دونوں کے درمیان محبت کا یہ خوبصورت تعلق مضبوط ہوتا گیا۔ شہریار نے اپنے فن کے ذریعے نایاب کو محبت کا وہ تحفہ دیا جو لفظوں سے بیان کرنا ممکن نہیں تھا۔


نایاب اور شہریار کی کہانی ایک مثال بن گئی کہ محبت صرف خوبصورتی یا مال و دولت سے نہیں ہوتی بلکہ دل کی سچائی اور احساس سے ہوتی ہے۔ ان کی محبت نے ثابت کیا کہ زندگی میں اگر کوئی حقیقی تحفہ ہے، تو وہ محبت ہی ہے۔


یہ کہانی آج بھی گاؤں والوں کے دلوں میں زندہ ہے، اور وہ شہریار اور نایاب کی محبت کی مثال دیتے ہیں جب کسی کو دل سے جینے کی ترغیب دینی ہو۔

Post a Comment

0 Comments